صحيح مسلم
كِتَاب الصِّيَامِ -- روزوں کے احکام و مسائل
38. باب فَضْلِ صَوْمِ الْمُحَرَّمِ:
باب: محرم کے روزوں کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 2755
حَدَّثَنِي قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِمْيَرِيِّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَفْضَلُ الصِّيَامِ بَعْدَ رَمَضَانَ شَهْرُ اللَّهِ الْمُحَرَّمُ، وَأَفْضَلُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْفَرِيضَةِ صَلَاةُ اللَّيْلِ ".
ابو بشر نے حمید بن عبد الرحمان حمیری سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی۔کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "رمضا ن کے بعد سب سے افضل روزے اللہ کے مہینے "محرم"کے ہیں اور فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز رات کی نماز ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رمضان کے بعد افضل روزے اللہ کے مہینہ محرم کے ہیں اور بہترین نماز فرض کے بعد رات کی نماز ہے۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1742  
´حرمت والے مہینوں کا روزہ۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: رمضان کے روزوں کے بعد سب سے افضل روزہ کون سا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے مہینے کا جسے تم لوگ محرم کہتے ہو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيام/حدیث: 1742]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  محرم کو اللہ کا مہینہ کہنے سے اس کے شرف و فضل کی طرف اشارہ ہے جیسے بیت اللہ، ناقة اللہ اور روح اللہ میں اللہ کی طرف نسبت شرف و فضل کے اظہار کے لئے ہے
(2)
  محرم میں نفلی روزے رکھنا دوسرے مہینوں سے افضل ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1742   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 438  
´قیام اللیل (تہجد) کی فضیلت کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رمضان کے بعد سب سے افضل روزے اللہ کے مہینے محرم کے روزے ہیں اور فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز رات کی نماز (تہجد) ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/أبواب السهو/حدیث: 438]
اردو حاشہ:
1؎:
محرم کے مہینے کی اضافت اللہ کی طرف کی گئی ہے جس سے اس مہینے کا شرف و امتیاز واضح ہوتا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 438   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2429  
´محرم کے روزے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ماہ رمضان کے روزوں کے بعد سب سے زیادہ فضیلت والے روزے محرم کے ہیں جو اللہ کا مہینہ ہے، اور فرض نماز کے بعد سب سے زیادہ فضیلت والی نماز رات کی نماز (تہجد) ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2429]
فوائد ومسائل:
محرم کے مہینے میں نفلی روزوں کی بڑی فضیلت ہے۔
علاوہ ازیں عاشورہ محرم اور اس کے ساتھ ایک دن اور ملا کر روزہ رکھنے کا مسئلہ ہے جس کی تفصیل آگے آ رہی ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2429   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2755  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
محرم کی اللہ تعالیٰ کی طرف نسبت صرف اسکے شرف وفضل اور عظمت کے اعتبارکے لیے ہے اور یہ چار محترم مہینوں میں سے ایک ہے،
اس لیے امام نووی رحمۃ اللہ علیہ کا خیال ہے کہ رمضان کے بعد افضل روزے اشہر حرم،
ذوالقعدہ،
ذوالحجہ محرم اور رجب کے ہیں۔
بعض کا خیال ہے،
اس سے مراد صرف عاشورہ کا روزہ ہے،
کیونکہ آپﷺ اس کا روزہ رکھتے تھے اور زیادہ روزے آپﷺ شعبان میں رکھتے تھے کیونکہ اس ماہ میں سالانہ اعمال رب العالمین کے حضور پیش کیے جاتے ہیں۔
اگر اس کا پورا محرم مراد ہوتا تو آپﷺ جب افضل روزے اس کے ہیں،
اس میں روزے رکھتے،
جبکہ یہ محترم مہینہ بھی ہے۔
اس سے سال کا آغاز بھی ہوتا ہے اور سال کا آغاز،
اگر خیر وبرکت اور نیک کام سے ہوتو سال کے باقی مہینوں میں بھی خیر وخوبی کے دوام اور ہمیشگی کی امید ہو سکتی ہے،
اہل علم کی طرف سے اس کا جواب یہ دیا جاتا ہے،
آپﷺ کو محرم کی فضیلت کاعلم آخر عمر میں ہوا،
یا شاید آپﷺ کو اس ماہ میں کوئی مجبوری اور عذر پیش آ جاتا ہو۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2755