صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
5. باب بَيَانِ أَنَّ الْأَفْضَلَ أَنْ يُّحْرَمَ حِينَ تَنْبَعِثُ بَهِ رَاحِلَتُهُ مُتَوَجِّهَا إلٰي مَكَّةَ لَا عَقِبَ الرَّكْعَتَيْنِ
باب: ایسے وقت احرام باندھنے کی فضیلت جب سواری مکہ مکرمہ کی طرف متوجہ ہو کر کھڑی ہو جائے۔
حدیث نمبر: 2819
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو صَخْرٍ ، عَنِ ابْنِ قُسَيْطٍ ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ: حَجَجْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا بَيْنَ حَجٍّ وَعُمْرَةٍ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ مَرَّةً، فَقُلْتُ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، لَقَدْ رَأَيْتُ مِنْكَ أَرْبَعَ خِصَالٍ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِهَذَا الْمَعْنَى، إِلَّا فِي قِصَّةِ الْإِهْلَالِ فَإِنَّهُ خَالَفَ رِوَايَةَ الْمَقْبُرِيِّ، فَذَكَرَهُ بِمَعْنًى سِوَى ذِكْرِهِ إِيَّاهُ.
ابن قسیط نے عبید بن جریج سے روایت کی کہا: میں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ بارہ دفعہ حج اور عمرے کیے۔میں نے کہا: اے عبد الرحمٰن!میں نے آپ میں چار چیزیں دیکھی ہیں اور اسی کے ہم معنی حدیث بیان کی مگر (تلبیہ بلند کرنے کے) قصے میں مقبری کی روایت مخالفت کی، ان الفاظ کے بغیر روایت بالمعنی کی۔
عبید بن جریج بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہما کے ساتھ بارہ مرتبہ حج اور عمرہ کیا، میں نے کہا: اے ابو عبدالرحمٰن! میں نے آپ میں چار خصائل دیکھے ہیں، آگے مذکورہ بالا روایت ہے لیکن اہلال والا واقعہ بیان نہیں کیا۔