صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
8. باب تَحْرِيمِ الصَّيْدِ الْمَأُكُولِ الْبَرِّيِّ ، وَمَا أَصْلُهُ ذٰلِكَ عَلَي الْمُحْرِمِ بِحَجُ أَوُ عمْرَةٍ أَوْ بِهِمَا
باب: حج یا عمرہ یا ان دونوں کا احرام باندھنے والے پر خشکی کا شکار کرنے کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2857
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ وَهُوَ ابْنُ سَلَّامٍ ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ ، أَنَّ أَبَاهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ غَزَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ الْحُدَيْبِيَةِ، قَالَ: فَأَهَلُّوا بِعُمْرَةٍ غَيْرِي، قَالَ: فَاصْطَدْتُ حِمَارَ وَحْشٍ، فَأَطْعَمْتُ أَصْحَابِي وَهُمْ مُحْرِمُونَ، ثُمَّ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْبَأْتُهُ أَنَّ عِنْدَنَا مِنْ لَحْمِهِ فَاضِلَةً، فَقَالَ: " كُلُوهُ "، وَهُمْ مُحْرِمُونَ،
یحییٰ (بن ابی کثیر) نے خبر دی کہا: مجھے عبد اللہ بن ابی قتادہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ ان کے والدنے اللہ ان سے را ضی ہو۔ انھیں خبر دی کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ حدیبیہ میں شر کت کی، کہا: میرے علاوہ سب نے عمرے کا (احرا م باند ھ لیا اور) تلبیہ شروع کر دیا۔کہا: میں نے ایک زیبرا شکار کیا اور اپنے ساتھیوں کو کھلا یا جبکہ وہ سب احرا م کی حالت میں تھے۔پھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا انھیں بتا یا کہ ہما رے پاس اس (شکار) کا کچھ گو شت بچا ہوا ہے۔آپ نے (ساتھیوں سے رضی اللہ عنہ فرمایا: " اسے کھا ؤ " حالا نکہ وہ سب احرا م میں تھے،
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں غزوہ حدیبیہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک ہوا، میرے سوا سب نے عمرہ کا احرام باندھا اور میں نے جنگلی گدھے کا شکار کیا اور میں نے اپنے محرم ساتھیوں کو کھلایا، پھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتلایا کہ ہمارے پاس اس سے بچا ہوا گوشت ہے، آپ نے فرمایا: اسے کھا لو۔ اور مخاطب سب محرم تھے۔