صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
8. باب تَحْرِيمِ الصَّيْدِ الْمَأُكُولِ الْبَرِّيِّ ، وَمَا أَصْلُهُ ذٰلِكَ عَلَي الْمُحْرِمِ بِحَجُ أَوُ عمْرَةٍ أَوْ بِهِمَا
باب: حج یا عمرہ یا ان دونوں کا احرام باندھنے والے پر خشکی کا شکار کرنے کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2858
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ النُّمَيْرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُمْ خَرَجُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ مُحْرِمُونَ، وَأَبُو قَتَادَةَ مُحِلٌّ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ، وَفِيهِ فَقَالَ: " هَلْ مَعَكُمْ مِنْهُ شَيْءٌ؟ "، قَالُوا: مَعَنَا رِجْلُهُ، قَالَ: " فَأَخَذَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَكَلَهَا "،
ہمیں ابو حا زم نے عبد اللہ بن ابی قتادہ رضی اللہ عنہ سے انھوں نے اپنے والد (ابو قتادہ رضی اللہ عنہ) سے حدیث سنا ئی کہ وہ لو گ (مدینہ سے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے وہ احرام میں تھے اور ابو قتادہ رضی اللہ عنہ بغیر احرا م کے تھے۔اور (مذکورہبا لا) حدیث بیان کی اور اس میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تمھا رے پاس اس میں سے کچھ (بچا ہوا) ہے؟انھوں نے عرض کی، اس کی ایک ران ہمارے پاس موجو د ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ لے لی اور اسے تنا ول فرمایا۔
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے اور وہ سب ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کے سوا محرم تھے اور وہ غیر محرم تھے اور آگے مذکورہ بالا روایت ہے اور اس میں یہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تمہارے پاس اس کا کوئی حصہ ہے؟ انہوں نے جواب دیا، اس کی ٹانگ ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے لے کر کھا لیا۔