صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
14. باب مَا يُفْعَلُ بِالْمُحْرِمِ إِذَا مَاتَ:
باب: محرم مر جائے تو کیا کیا جائے؟
حدیث نمبر: 2895
وحَدَّثَنَاه عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ أَخْبَرَهُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: أَقْبَلَ رَجُلٌ حَرَامٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ:" فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا"، وَزَادَ لَمْ يُسَمِّ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ حَيْثُ خَرَّ.
محمد بن بکر برسانی نے کہا: ہمیں ابن جریج نے عمرو بن دینار سے خبر دی کہ انھیں سعید بن جبیر نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہو ئے خبر دی۔کہا: ایک شخص احرا م کی حا لت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آیا۔ (آگے اسی کے مانند ہے مگر (محمد بن بکر نے) کہا بلا شبہ اسے قیامت کے روز تلبیہ کہتا ہوا اٹھا یا جا ئے گا۔ اس میں یہ اضافہ کیا کہ سعید بن جبیر نے گرنے کی جگہ کا نام نہیں لیا۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی احرام کی حالت میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آیا، جیسا کہ مذکورہ بالا روایت میں ہے، صرف اتنا فرق ہے، اس میں یہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے قیامت کے دن تلبیہ کہنے والا اٹھایا جائے گا۔ اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ سعید بن جبیر نے گرنے کی جگہ کا نام نہیں لیا۔