صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
23. باب جَوَازِ التَّمَتُّعِ:
باب: حج تمتع کا جواز۔
حدیث نمبر: 2964
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، قَالَ: اجْتَمَعَ عَلِيٌّ وَعُثْمَانُ رضي الله عنهما بعسفان، فكان عثمان ينهى عَنِ الْمُتْعَةِ أَوِ الْعُمْرَةِ، فَقَالَ عَلِيٌّ : " مَا تُرِيدُ إِلَى أَمْرٍ فَعَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَنْهَى عَنْهُ "، فَقَالَ عُثْمَانُ : " دَعْنَا مِنْكَ "، فَقَالَ: " إِنِّي لَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَدَعَكَ "، فَلَمَّا أَنْ رَأَى عَلِيٌّ ذَلِكَ أَهَلَّ بِهِمَا جَمِيعًا.
عمرو بن مرہ نے سعید بن مسیب سے روایت کی، کہا: (ایک مرتبہ) مقام عسفان پر حضرت علی رضی اللہ عنہ اورحضرت عثمان رضی اللہ عنہ اکھٹے ہوئے۔حضرت عثمان رضی اللہ عنہ حج تمتع سے یا (حج کے مہینوں میں) عمرہ کرنے سے منع فرماتے تھے۔حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا: آپ اس معاملے میں کیا کرنا چاہتے ہیں جس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا اور آپ رضی اللہ عنہ اس سے منع فرماتے ہیں؟حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: آپ اپنی ر ائے کی بجائے ہمیں ہماری رائے پر چھوڑ دیں۔حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا: (آپ ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کےخلاف حکم دے رہے ہیں) میں آپ کو نہیں چھوڑ سکتا۔جب حضرت علی رضی اللہ عنہ نے یہ (اصرار) دیکھا توحج وعمرہ دونوں کا تلبیہ پکارنا شروع کردیا (تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مطابق تمتع بھی رائج رہے۔)
حضرت سعید بن المسیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی اور عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہما عُسفان نامی مقام پر اکٹھے ہوئے، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ حج تمتع سے یا (حج کے ایام میں) عمرہ کرنے سے منع کرتے تھے، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، کس مقصد سے آپ اس کام سے روکتے ہیں، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ہے؟ تو حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، آپ ہمیں اس بحث سے معذور ہی سمجھیں، تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، میں اس مسئلہ میں تمہیں (آزاد) کیسے چھوڑ سکتا ہوں، تو جب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ حالات دیکھے تو دونوں (حج و عمرہ) کا تلبیہ کہنا شروع کر دیا۔