صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
26. بَابُ جَوَازِ التَّحَلُّلِ بِالْإِحْصَارِ وَجَوَازِ الْقِرَانِ وَاقْتِصَارِ الْقَارِنِ عَلٰي طَوَافٍ وَاحِدٍ وَسَعْيِ وَاحِدٍ
باب: احصار کے وقت احرام کھولنے کا جواز، قران کا جواز اور قارن کے لئے ایک ہی طواف اور ایک ہی سعی کا جواز۔
حدیث نمبر: 2991
وحَدَّثَنَاه ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ: أَرَادَ ابْنُ عُمَرَ الْحَجَّ حِينَ نَزَلَ الْحَجَّاجُ بِابْنِ الزُّبَيْرِ، وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ هَذِهِ الْقِصَّةِ، وَقَالَ فِي آخِرِ الْحَدِيثِ: وَكَانَ يَقُولُ: " مَنْ جَمَعَ بَيْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ كَفَاهُ طَوَافٌ وَاحِدٌ، وَلَمْ يَحِلَّ حَتَّى يَحِلَّ مِنْهُمَا جَمِيعًا ".
ابن نمیر نے ہمیں حدیث سنائی، (کہا:) ہمیں میرے والد (عبداللہ) نے عبیداللہ سے، انھوں نے نافع سے روایت کی، کہا: حضرت عبداللہ (بن عمر رضی اللہ عنہ) نے اس موقع پر حجاج بن یوسف، ابن زبیر رضی اللہ عنہ کے مقابلے میں اترا، حج کااردہ کیا۔ (ابن نمیر نے پوری) حدیث (یحییٰ قطان کے) اس قصے کی طرح بیان کی۔البتہ حدیث کے آخر میں کہا کہ (ابن عمر رضی اللہ عنہ) یہ کہا کرتے تھے: جو شخص حج وعمرہ اکھٹا (حج قران کی صورت میں) ادا کرے تو اسے ایک ہی طواف کافی ہے۔اور وہ اس وقت ک احرام سے فارغ نہیں ہوگا جب تک دونوں سے فارغ نہ ہوجائے۔
نافع بیان کرتے ہیں، جس سال حجاج، ابن زبیر رضي الله تعاليٰ عنه سے جنگ کے لیے آیا، حضرت ابن عمر رضی الله تعالیٰ عنہ نے حج کا ارادہ کیا، اور مذکورہ بالا واقعہ بیان کیا، حدیث کے آخر میں ہے، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے تھے، جس نے حج اور عمرہ اکٹھا کیا، اس کے لیے ایک طواف کافی ہے، اور وہ اس وقت حلال نہیں ہو گا، جب تک دونوں سے حلال نہ ہو جائے۔