صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
31. باب جَوَازِ الْعُمْرَةِ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ:
باب: حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا جواز۔
حدیث نمبر: 3010
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ الْبَرَّاءِ ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: أَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَجِّ، فَقَدِمَ لِأَرْبَعٍ مَضَيْنَ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ فَصَلَّى الصُّبْحَ، وَقَالَ لَمَّا صَلَّى الصُّبْحَ: " مَنْ شَاءَ أَنْ يَجْعَلَهَا عُمْرَةً فَلْيَجْعَلْهَا عُمْرَةً "،
نصر بن علی جحضمی نے ہمیں حدیث سنائی، (کہا:) میرے والد نے ہمیں حدیث سنائی، (کہا:) شعبہ نے ہمیں حدیث سنائی، انھوں نے ایوب سے، انھوں نے ابو عالیہ براء سے روایت کی، انھوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ فرمارہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کاتلبیہ پکارا اور چار ذوالحجہ کو تشریف لائے اور فجر کی نماز ادا کی، جب نماز فجر ادا کرچکے تو فرمایا: " جو (اپنے حج کو) عمرہ بنانا چاہے، وہ اسے عمرہ بنا لے۔"
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کے لیے احرام باندھا، اور چار ذوالحجہ کو پہنچ کر، صبح کی نماز (مکہ مکرمہ میں) ادا کی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی نماز پڑھ لی تو فرمایا: جو حج کے احرام کو عمرہ سے بدلنا چاہتا ہو، وہ اس کو عمرہ کا احرام قرار دے لے۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1804  
´حج قران کا بیان۔`
مسلم قری سے روایت ہے کہ انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کو کہتے سنا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ کا تلبیہ پکارا اور آپ کے صحابہ کرام نے حج کا۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1804]
1804. اردو حاشیہ: حج قران کے لیے تلبیہ میں یہ جائز ہے کہ کسی وقت «لبیک بحجة» ‏‏‏‏ کہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1804