صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
43. باب بَيَانِ أَنَّ السَّعْيَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ رُكْنٌ لاَ يَصِحُّ الْحَجُّ إِلاَّ بِهِ:
باب: صفا و مروہ کے درمیان سعی حج کا رکن ہے اس کے بغیر حج نہیں۔
حدیث نمبر: 3084
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: " كَانَتِ الْأَنْصَارُ يَكْرَهُونَ أَنْ يَطُوفُوا بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ، حَتَّى نَزَلَتْ: إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا سورة البقرة آية 158 ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: انصار صفا مروہ کے در میان طواف کرنا نا پسند کرتے تھے یہاں تک کہ (یہ آیت) نازل ہوئی: " بلا شبہ صفا مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں تو جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، انصار صفا اور مروہ کے درمیان طواف کرنے میں حرج محسوس کرتے تھے، حتی کہ یہ آیت اتری، (بےشک صفا اور مروہ اللہ کے شعائر میں سے ہیں، تو جو بیت اللہ کا حج کرے یا عمرہ کرے، تو اس پر کوئی حرج نہیں کہ ان کا طواف کرے)۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3084  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
روایات بالا سے ثابت ہوتا ہے کہ انصار کے دوگروہ تھے۔
ان میں ایک جاہلیت کے دور میں اساف اورنائلہ کی خاطر صفا اورمروہ کا طواف کرتا تھا اور دوسرا مناۃ کے طواف کی بنا پر ان کا طواف نہیں کرتا ان دونوں گروہوں نے اسلام لانے کے بعد صفا اورمروہ کے طواف میں حرج محسوس کیا ان دونوں اورتیسرے گروہ کے دل میں کھٹکنے والی بات کو اللہ نے اس آیت سے دور فرما دیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3084