صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
55. باب تَفْضِيلِ الْحَلْقِ عَلَى التَّقْصِيرِ وَجَوَازِ التَّقْصِيرِ:
باب: سر منڈانا، بال کٹوانے سے بہتر ہے، اور بال کٹوانے کا جواز۔
حدیث نمبر: 3144
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ ، قَالَ: " حَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَحَلَقَ طَائِفَةٌ مِنْ أَصْحَابِهِ، وَقَصَّرَ بَعْضُهُمْ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: وَالْمُقَصِّرِينَ ".
لیث نے نافع سے حدیث بیان کی کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ (بن مسعود) نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر منڈایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی ایک جماعت نے سر منڈایا، اور ان میں سے کچھ نے بال کٹوائے۔ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "اللہ سر منڈانے والوں پر رحم فرمائے۔"ایک یادو مرتبہ (دعا کی) پھر فرمایا: " اور بال کٹوانے والوں پر بھی" (ان کے لئے صرف ایک بار دعا کی۔)
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر منڈوایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں میں سے ایک گروہ نے سر منڈوایا اور بعض نے بال کٹوائے، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔ ایک بار فرمایا یا دو بار، پھر فرمایا: اور بال کٹوانے والوں پر بھی۔