صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
55. باب تَفْضِيلِ الْحَلْقِ عَلَى التَّقْصِيرِ وَجَوَازِ التَّقْصِيرِ:
باب: سر منڈانا، بال کٹوانے سے بہتر ہے، اور بال کٹوانے کا جواز۔
حدیث نمبر: 3150
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، وَأَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحُصَيْنِ ، عَنْ جَدَّتِهِ ، أَنَّهَا سَمِعَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، دَعَا لِلْمُحَلِّقِينَ ثَلَاثًا وَلِلْمُقَصِّرِينَ مَرَّةً "، وَلَمْ يَقُلْ وَكِيعٌ: فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ.
وکیع اورابو داود طیالسی نے ہمیں شعبہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے یحییٰ بن حصین سے اور انھوں نے اپنی دادی (ام حصین رضی اللہ عنہا) سے روایت کی کہ انھوں نے حجۃ الوداع کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےسر منڈانے والوں کے لئے تین بار اور بال کٹوانے والوں کے لئے ایک باردعا کی۔اور وکیع نے"حجۃ الوداع کے موقع پر"کا جملہ نہیں کہا۔
یحییٰ بن حصین اپنی دادی سے بیان کرتے ہیں کہ اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں سر منڈوانے والوں کے لیے تین بار دعا فرمائی اور بال کٹوانے والوں کے لیے ایک بار۔ وکیع کی روایت میں حجۃ الوداع کا ذکر نہیں ہے۔