صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
72. باب صِحَّةِ حَجِّ الصَّبِيِّ وَأَجْرِ مَنْ حَجَّ بِهِ:
باب: بچے کے حج کے صحیح ہونے کا بیان، اور اس کو حج کرانے والے کے ثواب کا بیان۔
حدیث نمبر: 3256
وحدثنا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حدثنا سُفْيَانُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، بِمِثْلِهِ.
ہم سے محمد بن مثنیٰ نے روایت کی کہا ہمیں عبد الرحمٰن نے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اس کے مانند روایت بیان کی۔
مصنف مذکورہ بالا روایت ایک اور سند سے بیان کرتے ہیں۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3256  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ بچے کا حج صحیح ہے اور کروانے والے کو ثواب ملتا ہے،
لیکن یہ حج بلوغت کے بعد فرض ہونے والے حج کا بدل نہیں بن سکتا،
بلوغت کے بعد استطاعت کی صورت میں حج کرنا فرض ہوگا،
عام طور پر علماء نے یہ بیان کیا ہے کہ احناف کے نزدیک بچے کا حج صحیح نہیں ہے،
لیکن علامہ کا سانی حنفی نے لکھا ہے بچے کا حج نفلی ہو گا اختلاف صرف اس مسئلہ میں ہے اس پر کسی کوتاہی اور قصور کی صورت میں دم لازم آئے گا یا نہیں،
آئمہ ثلاثہ رحمۃ اللہ علیہم کے نزدیک اگر بچہ سے کوئی قصور ہو جائے تو اس پر دم ہو گا کیونکہ اس کے سر پرست نے کوتاہی کی ہے،
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک دم نہیں پڑے گا۔
(بدائع الصنائع ج2 ص120۔
)

   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3256