صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
74. باب سَفَرِ الْمَرْأَةِ مَعَ مَحْرَمٍ إِلَى حَجٍّ وَغَيْرِهِ:
باب: عورت کو محرم کے ساتھ حج وغیرہ کا سفر کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3260
وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ ، أَخْبَرَنَا الضَّحَّاكُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ تُسَافِرُ مَسِيرَةَ ثَلَاثِ لَيَالٍ، إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ ".
3260. ضحاک نے ہمیں نا فع سے خبر دی، انھوں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا: کسی عورت کے لیے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہے حلال نہیں کہ وہ تین راتوں کا سفر کرے مگر اس طرح کہ ساتھ محرم ہو۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو عورت اللہ اور آخرت کے دن پر یقین رکھتی ہے، اس کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ بغیر محرم کے تین راتوں کی مسافت کا سفر کرے۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1727  
´عورت کا محرم کے بغیر حج کرنا جائز نہیں ہے۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا: عورت تین دن کا سفر نہ کرے مگر اس حال میں کہ اس کے ساتھ کوئی محرم ہو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1727]
1727. اردو حاشیہ: مذکورہ بالا دیگر احادیث میں وقت یا مسافت کی تحدید کا ذکر ایک اتفاقی بیان ہے جو مختلف اوقات میں مختلف سائلین کے بتایا گیا۔ اور ان سب کا مفہوم واضح ہے کہ مسلمان متقی خاتون کو اپنے محرم کی معیت کے بغیر سفر کرنا حرام ہے۔دور حاضر کے احوال و ظروف کیسے بھی ہوں شریعت کا قانون اٹل ہے۔مسلمان پر فرض ہے کہ اپنے آپ کے اس شریعت کاپابند بنائے نہ کہ حیل وحجت سے شریعت کو بدلنے کی کوشش کرے۔والله المستعان .
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1727