صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
84. باب جَوَازِ دُخُولِ مَكَّةَ بِغَيْرِ إِحْرَامٍ:
باب: بغیر احرام مکہ میں داخل ہونے کا جواز۔
حدیث نمبر: 3309
حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيّ ، وقَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وقَالَ قُتَيْبَةُ: حدثنا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمَّارٍ الدُّهْنِيُّ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ ، " أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَكَّةَ وَقَالَ قُتَيْبَةُ: دَخَلَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ، وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ بِغَيْرِ إِحْرَامٍ "، وَفِي رِوَايَةِ قُتَيْبَةَ، قَالَ: حدثنا أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ.
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی اور قتیبہ بن سعید چقفی نے ہمیں حدیث بیان کی۔۔۔یحییٰ نے کہا: ہمیں معاویہ بن عمار دہنی نے ابو زبیر سے خبر دی اور قتیبہ نے کہا: ہمیں حدیث بیان کی۔۔۔انھوں نے جا بر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں دا خل ہوئے۔۔۔قتیبہ نے کہا: فتح مکہ کے دن۔۔۔بغیر احرا م کے داخل ہو ئے اور آپ (کے سر مبا رک) پر سیا ہ عمامہ تھا۔قتیبہ کی روایت میں ہے (معاویہ بن عمار نے) کہا: ہمیں ابو زبیر رضی اللہ عنہ نے حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں داخل ہوئے، قتیبہ کی روایت ہے، فتح مکہ کے دن داخل ہوئے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر بلا احرام ہونے کی بنا پر سیاہ عمامہ تھا۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2822  
´جنگ میں عمامہ (پگڑی) پہننے کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ میں اس حال میں داخل ہوئے کہ آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2822]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
پگڑی باندھنا مسنون ہے۔

(2)
سیاہ پگڑی پہننا جائز ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2822   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1735  
´سیاہ عمامہ (کالی پگڑی) کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن مکہ میں اس حال میں داخل ہوئے کہ آپ کے سر پر سیاہ عمامہ تھا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1735]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے کالی پگڑی پہننے کا جواز ثابت ہوتاہے،
مکمل کالا لباس نہ پہننا بہتر ہے،
کیوں کہ یہ ایک مخصوص جماعت کا ماتمی لباس ہے،
اس لیے اس کی مشابہت سے بچنا اور اجتناب کرنا ضروری ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1735