صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ -- حج کے احکام و مسائل
87. باب صِيَانَةِ الْمَدِينَةِ مِنْ دُخُولِ الطَّاعُونِ وَالدَّجَّالِ إِلَيْهَا:
باب: طاعون اور دجال سے مدینہ منورہ کے محفوظ رہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3350
حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَلَى أَنْقَابِ الْمَدِينَةِ مَلَائِكَةٌ، لَا يَدْخُلُهَا: الطَّاعُونُ، وَلَا الدَّجَّالُ ".
نعیم بن عبداللہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نےکہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مدینہ میں داخل ہونے کے راستوں پر فرشتے مقرر ہیں، اس میں طاعون اور دجال داخل نہیں ہوسکے گا۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مدینہ کے ابواب یعنی داخلہ کی جگہوں پر فرشتے ہیں اس میں طاعون اور دجال داخل نہیں ہو گا۔
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 645  
´مدینے میں طاعون اور دجال داخل نہیں ہو سکتے`
«. . . 270- وعن نعيم بن عبد الله عن أبى هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: على أنقاب المدينة ملائكة، لا يدخلها الطاعون ولا الدجال. . . .»
. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مدینے کے راستوں پر فرشتے ہیں، اس میں طاعون اور دجال داخل نہیں ہو سکتے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 645]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 1880، ومسلم 1379، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ حرم مدینہ اور حرم مکہ میں دجالِ اکبر داخل نہیں ہو سکتا۔
➋ مدینہ میں طاعون کی ایسی بیماری نہیں آسکتی جس سے سارے لوگ مرجائیں۔
➌ دنیا کے تمام شہروں کے مقابلے میں مکہ اور مدینہ افضل ہیں۔
➍ مزید فوائد کے لیے دیکھئے ح353
➎ طاعون کی بیماری سے مرنے والا شہید ہے۔ دیکھئے ح433
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 270