صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ -- نکاح کے احکام و مسائل
7. باب تَحْرِيمِ نِكَاحِ الشِّغَارِ وَبُطْلاَنِهِ:
باب: نکاح شغار کا بطلان۔
حدیث نمبر: 3466
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالُوا: حدثنا يَحْيَى ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِهِ، غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: قُلْتُ لِنَافِعٍ: مَا الشِّغَارُ؟.
عبیداللہ نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی، البتہ عبیداللہ کی حدیث میں ہے، انہوں نے کہا: میں نے نافع سے پوچھا: شغار کیا ہے
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعایٰ عنہما حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں، لیکن یہاں یہ اضافہ ہے، عبیداللہ کہتے ہیں، میں نے نافع سے پوچھا، شغار کسے کہتے ہیں؟ (گویا مذکورہ بالا روایت میں شغار کی تعریف نافع نے کی ہے، مرفوع نہیں ہے)۔