صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ -- نکاح کے احکام و مسائل
23. باب تَحْرِيمِ وَطْءِ الْحَامِلِ الْمَسْبِيَّةِ:
باب: جو عورت قیدی، حاملہ ہو اس سے صحبت حرام ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3563
وحدثناه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ . ح وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حدثنا أَبُو دَاوُدَ ، جَمِيعًا عَنْ شُعْبَةَ ، فِي هَذَا الْإِسْنَادِ.
یزید بن ہارون اور ابوداؤد نے شعبہ سے اسی سند کے ساتھ یہ حدیث بیان کی
امام صاحب یہی روایت دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3563  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حاملہ عورت (لونڈی)
سے مباشرت جائز نہیں ہے،
کیونکہ حمل میں تاخیر کے باعث،
بچہ کے بارے میں شبہ پیدا ہو سکتا ہے کہ بچہ اس مسلمان کا ہے جس کی لونڈی ہے،
کیونکہ حمل چھ ماہ بعد وضع ہوا ہے اور مسلمان کا بن سکتا ہے یا یہ پہلے خاوند کا ہے اور اس نے اس کی کشت کوسیراب کیا ہے۔
اگر وہ کافر خاوند کا بچہ ہے تو وہ اس کا وارث کیسے بن سکتا ہے اوراگر وہ اس مسلمان مالک کا بچہ ہے تو پھر وہ اس کو غلام کیسے بنا سکتا ہے۔
اپنے بیٹے کو تو غلام نہیں بنا سکتا اس لیے اس خرابی اور فساد سے بچنے کے لیے شریعت نے یہ اصول مقرر کیا ہے کہ حاملہ عورت سے مباشرت نہیں ہو سکتی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3563