صحيح مسلم
كِتَاب الرِّضَاعِ -- رضاعت کے احکام و مسائل
19. باب خَيْرُ مَتَاعِ الدُّنْيَا الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ:
باب: دنیا کی بہترین متاع نیک بیوی ہے۔
حدیث نمبر: 3649
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ الْهَمْدَانِيُّ ، حدثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ ، حدثنا حَيْوَةُ ، أَخْبَرَنِي شُرَحْبِيلُ بْنُ شَرِيكٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيّ ، يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ:" الدُّنْيَا مَتَاعٌ، وَخَيْرُ مَتَاعِ الدُّنْيَا: الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ".
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "دنیا متاع (کچھ وقت تک کے لیے فائدہ اٹھانے کی چیز) ہے اور دنیا کی بہترین متاع نیک عورت ہے
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا متاع ہے (چند روزہ سامان ہے) اور دنیا کا بہترین متاع (فائدہ بخش سامان) نیک عورت ہے۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1855  
´بہترین عورت کا بیان۔`
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا متاع (سامان) ہے، اور دنیا کے سامانوں میں سے کوئی بھی چیز نیک اور صالح عورت سے بہتر نہیں ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1855]
اردو حاشہ:
فوائدو مسائل:

(1)
دنیا کی چیزں سے حلال طریقے سے فائدہ حاصل کرنا جائز ہے۔
ترک دنیا جائز نہیں۔

(2)
دنیا کی چیزیں اس انداز سے استعمال کرنی چاہیيں کہ آخرت میں فائدہ حاصل ہو۔
نیک عورت ایک بڑی نعمت ہے کیونکہ وہ دنیا کے معاملات میں بھی اچھی مشیر ثابت ہوتی ہے، اچھی شریک حیات ہوتی ہے اور آخرت کے معاملات میں بھی خاوند سے تعاون کرتی ہے۔
اس طرح دونوں کو بلند درجات حاصل ہو جاتے ہیں۔
نیک مرد بھی عورت کے لیے ایک ایسی ہی نعمت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1855   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3649  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
علامہ تقی عثمانی نے مختلف احادیث کی روشنی میں عورت میں مطلوبہ صفات مندرجہ ذیل ذکر کی ہیں: 1۔
دین دار ہو۔

حسب ونسب والی ہو۔

کنواری ہو۔

پیارومحبت کرنے والی بچے جننے والی ہو۔

امور خانہ داری کا سلیقہ رکھتی ہو۔

خاوند کی اطاعت گزار اور فرمانبردار ہو۔

پاکدامن ہو۔

حسن وجمال سے متصف ہو۔

بہت زیادہ غیرت مند ہو۔
10۔
سادہ مزاج ہو تکلفات کی رسیا نہ ہو،
اس سے نکاح کے لیے مشقت وکلفت نہ اٹھانی پڑے۔
احادیث کے لیے دیکھئے (تکملہ ج1ص 120۔
121)

   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3649