صحيح مسلم
كِتَاب الطَّلَاقِ -- طلاق کے احکام و مسائل
1. باب تَحْرِيمِ طَلاَقِ الْحَائِضِ بِغَيْرِ رِضَاهَا وَأَنَّهُ لَوْ خَالَفَ وَقَعَ الطَّلاَقُ وَيُؤْمَرُ بِرَجْعَتِهَا:
باب: حائضہ کو اس کی رضامندی کے بغیر طلاق دینے کی حرمت اور اگر اس حکم کی ممانعت کی تو طلاق واقع ہونے اور رجوع کا حکم دینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3672
وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَيْمَنَ مَوْلَى عُرْوَةَ، يَسْأَلُ ابْنَ عُمَرَ ، وَأَبُو الزُّبَيْرِ يَسْمَعُ بِمِثْلِ حَدِيثِ حَجَّاجٍ، وَفِيهِ بَعْضُ الزِّيَادَةِ، قَالَ مُسْلِم: أَخْطَأَ حَيْثُ قَالَ عُرْوَةَ: إِنَّمَا هُوَ مَوْلَى عَزَّةَ.
عبدالرزاق نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں ابن جریج نے خبر دی، (کہا:) مجھے ابوزبیر نے خبر دی کہ انہوں نے عروہ کے مولیٰ عبدالرحمٰن بن ایمن سے سنا، وہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھ رہے تھے، اور ابوزبیر بھی سن رہے تھے۔۔۔ جس طرح حجاج کی حدیث ہے اور اس (حدیث) میں کچھ اضافہ بھی ہے۔ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: انہوں نے جو "مولیٰ عروہ" کہاہے، اس میں غلطی کی، وہ مولیٰ عزہ تھے
امام صاحب نے ایک اور استاد سے، حجاج کی مذکورہ بالا روایت کی طرح، حدیث بیان کی ہے۔ اور اس میں کچھ اضافہ ہے۔ امام مسلم فرماتے ہیں، راوی نے غلطی سے مولیٰ عروہ کہا ہے حالانکہ وہ عزۃ کا آزاد کردہ غلام ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3672  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث میں مذکورہ اضافہ امام صاحب نے عمداً حذف کر دیا ہے جس کو امام ابو داؤد رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کر کے فرمایا ہے،
یہ ٹکڑا تمام احادیث کے مخالف ہے یعنی (فَرَدَّهَا وَلَم يَرَهَا شَيئاً)
آپ نے میری بیوی لوٹا دی اور اس طلاق کو کوئی اہمیت نہیں دی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3672