صحيح مسلم
كِتَاب الطَّلَاقِ -- طلاق کے احکام و مسائل
6. باب الْمُطَلَّقَةُ ثَلاَثًا لاَ نَفَقَةَ لَهَا:
باب: مطلقہ بائنہ کے نفقہ نہ ہونے کابیان۔
حدیث نمبر: 3707
حدثنا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ ، حدثنا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ الْهُجَيْمِيُّ ، حدثنا قُرَّةُ ، حدثنا سَيَّارٌ أَبُو الْحَكَمِ ، حدثنا الشَّعْبِيُّ ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ ، فَأَتْحَفَتْنَا بِرُطَبِ ابْنِ طَابٍ، وَسَقَتْنَا سَوِيقَ سُلْتٍ، فَسَأَلْتُهَا: عَنِ الْمُطَلَّقَةِ ثَلَاثًا أَيْنَ تَعْتَدُّ؟ قَالَت: طَلَّقَنِي بَعْلِي ثَلَاثًا، " فَأَذِنَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَعْتَدَّ فِي أَهْلِي ".
قرہ نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں سیار ابوالحکم نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں شعبی نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہم فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کے پاس گئے، انہوں نے ابن طاب کی تازہ کھجوروں سے ہماری ضیافت کی، اور ہمیں عمدہ جَو کے ستو پلائے، اس کے بعد میں نے ان سے ایسی عورت کے بارے میں پوچھا جسے تین طلاقیں دی گئی ہوں کہ وہ عدت کہاں گزارے گی؟ انہوں نے جواب دیا: مجھے میرے شوہر نے تین طلاقیں دیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اجازت دی کہ میں اپنے گھرانے میں عدت گزاروں۔ (ابن مکتوم ان کے عزیز تھے
امام شعبی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالی عنہا کے ہاں گئے، تو انہوں نے ابن طاب نامی کھجوروں سے ہماری ضیافت کی اور بہترین جو کے ستوؤں سے ہماری تواضع کی تو میں نے ان سے پوچھا، جسے تین طلاقیں مل چکی ہوں وہ عدت کہاں گزارے؟ انہوں نے جواب دیا، میرے خاوند نے مجھے تیسری طلاق دے دی، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے خاندان میں عدت گزارنے کی اجازت دے دی۔