صحيح مسلم
كِتَاب الطَّلَاقِ -- طلاق کے احکام و مسائل
6. باب الْمُطَلَّقَةُ ثَلاَثًا لاَ نَفَقَةَ لَهَا:
باب: مطلقہ بائنہ کے نفقہ نہ ہونے کابیان۔
حدیث نمبر: 3711
وَحدثنا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ ، حدثنا أَبُو دَاوُدَ ، حدثنا سُلَيْمَانُ بْنُ مُعَاذٍ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي أَحْمَدَ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ رُزَيْقٍ، بِقِصَّتِهِ.
سلیمان بن معاذ نے ابواسحاق سے اسی سند کے ساتھ عمار بن رزیق سے روایت کردہ ابواحمد کی حدیث کے ہم معنی حدیث مکمل قصے سمیت بیان کی
امام صاحب مذکورہ روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3711  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی رائے کی رو سے کتاب و سنت کے مطابق چونکہ مطلقہ ثلاثہ کو نفقہ اور سکنی ملتا ہے اس لیے انھوں نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بارے میں فرمایا:
شاید وہ واقعہ کی پوری تفصیل یاد نہیں رکھ سکیں،
اور انھوں نے یہی بات حضرت عمار کے واقعہ تیمم کے بارے میں کہی تھی،
جب کہ اصل بات یہ ہے کہ صاحب واقعہ کا واقعہ بھول جانا بہت شاذ ونادر ہے،
اس لیے جس طرح حضرت عمار اور تیمم کا واقعہ بیان کرتے تھے،
اور محدثین نے اس کو صحیح تسلیم کیا ہے اس طرح حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی اپنا واقعہ پورے یقین کے ساتھ بیان کرتی تھیں،
اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس پیش کردہ آیت کو اپنے حق میں دلیل تصور کرتی تھیں جیسا کہ اوپر گزر چکا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3711