صحيح مسلم
كِتَاب الطَّلَاقِ -- طلاق کے احکام و مسائل
6. باب الْمُطَلَّقَةُ ثَلاَثًا لاَ نَفَقَةَ لَهَا:
باب: مطلقہ بائنہ کے نفقہ نہ ہونے کابیان۔
حدیث نمبر: 3714
وَحَدَّثَنِي إِسْحَاقَ بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنا أَبُو عَاصِمٍ ، حدثنا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ ، حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي الْجَهْمِ ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَلَى فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ ، فَسَأَلْنَاهَا، فقَالَت: كُنْتُ عَنْدَ أَبِي عَمْرِو بْنِ حَفْصِ بْنِ الْمُغِيرَةِ، فَخَرَجَ فِي غَزْوَةِ نَجْرَانَ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ ابْنِ مَهْدِيٍّ، وَزَادَ، قَالَت: فَتَزَوَّجْتُهُ فَشَرَّفَنِي اللَّهُ بِأَبِي زَيْدٍ، وَكَرَّمَنِي اللَّهُ بِأَبِي زَيْدٍ،
ابو عاصم نے ہمیں خبر دی (کہا:) ہمیں سفیان ثوری نے ابوبکر بن ابی جہم سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں اور ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کے ہاں حاضر ہوئے، ہم نے ان سے سوال کیا، تو انہوں نے کہا: میں ابوعمرو بن حفص بن مغیرہ رضی اللہ عنہ کی بییو تھی، وہ نجران کی لڑائی میں نکلے، آگے انہوں نے ابن مہدی کی حدیث کے ہم معنی بیان کیا اور یہ اضافہ کیا: (فاطمہ نے) کہا: تو میں نے ان (اسامہ) سے شادی کر لی، اللہ نے ابوزید (اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ) کی وجہ سے مجھے شرف بخشا، اللہ نے ابوزید کی وجہ سے مجھے عزت دی
ابوبکر بن ابی جہم بیان کرتے ہیں کہ میں ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالی عنہا کے پاس گئے اور ان سے سوال کیا، تو اس نے جواب دیا، میں ابو عمرو بن حفص بن مغیرہ کے نکاح میں تھی، اور وہ نجران کی لڑائی میں شرکت کے لیے چلا گیا۔ اور آگے مذکورہ بالا حدیث بیان کی اور یہ اضافہ کیا، تو میں نے اسامہ سے شادی کر لی، اللہ تعالیٰ نے مجھے ابو زید کے ذریعہ مقام شرف و مرتبہ بخشا اور اللہ نے مجھے ابو زید کے ذریعہ عزت بخشی (ابو زید حضرت اسامہ کی کنیت ہے۔)