صحيح مسلم
كِتَاب اللِّعَانِ -- لعان کا بیان
1. باب:
باب:
حدیث نمبر: 3763
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ ، حَدَّثَنِي سُهَيْلٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْ وَجَدْتُ مَعَ أَهْلِي رَجُلًا لَمْ أَمَسَّهُ حَتَّى آتِيَ بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَعَمْ، قَالَ: كَلَّا، وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ، إِنْ كُنْتُ لَأُعَاجِلُهُ بِالسَّيْفِ قَبْلَ ذَلِكَ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اسْمَعُوا إِلَى مَا يَقُولُ سَيِّدُكُمْ، إِنَّهُ لَغَيُورٌ وَأَنَا أَغْيَرُ مِنْهُ، وَاللَّهُ أَغْيَرُ مِنِّي ".
3763. سلیمان بن بلال سے روایت ہے، کہا: مجھے سہیل نے اپنے والد (صالح) کے حوالے سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر میں اپنی بیوی کے ساتھ کسی مرد کو پاؤں تو میں اسے ہاتھ نہ لگاؤں حتی کہ چار گواہ پیش کروں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انہوں نے کہا: ہرگز نہیں، اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے! میں تو اسے اس سے پہلے ہی تلوار کا نشانہ بناؤں گا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لوگو!) جو تمہارا سردار کہہ رہا ہے اس بات کو سنو! بلاشبہ وہ غیرت والا ہے، میں اس سے زیادہ غیور ہوں اور اللہ تعالیٰ مجھ سے زیادہ غیور ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے۔ انہوں نے کہا، حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالی عنہ نے پوچھا، اے اللہ کے رسول! اگر میں کسی کو اپنی بیوی کے ساتھ دیکھوں تو میں اسے اس وقت تک کچھ نہ کہوں (ہاتھ نہ لگاؤں) یہاں تک کہ چار گواہ لے آؤں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ اس نے کہا، ممکن نہیں ہے، اس ذات کی قسم! جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حق دے کر بھیجا ہے۔ میں تو یقیناً اس کے اس سے پہلے ہی تلوار کا نشانہ بناؤں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے سردار کی بات پر کان دھرو۔ وہ بلاشبہ غیرت مند ہے، اور میں اس سے زیادہ غیرت والا ہوں اور اللہ مجھ سے بھی زیادہ غیور ہے (اس کے باوجود اس کا قانون یہی ہے۔)