صحيح مسلم
كِتَاب الْبُيُوعِ -- لین دین کے مسائل
13. باب النَّهْيِ عَنْ بَيْعِ الثِّمَارِ قَبْلَ بُدُوِّ صَلاَحِهَا بِغَيْرِ شَرْطِ الْقَطْعِ:
باب: میوہ جب تک اس کی صلاحیت کا یقین نہ ہو درخت پر بیچنا درست نہیں جب کاٹنے کی شرط نہ ہوئی ہو۔
حدیث نمبر: 3870
وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ . ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، كِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَزَادَ فِي حَدِيثِ شُعْبَةَ، فَقِيلَ لِابْنِ عُمَرَ: مَا صَلَاحُهُ؟ قَالَ: تَذْهَبُ عَاهَتُهُ.
سفیان اور شعبہ دونوں نے عبداللہ بن دینار سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، شعبہ کی حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے کہا گیا: اس کی صلاحیت سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے کہا: اس سے آفت (بورگر جانے اور بیماری لگ جانے) کا وقت ختم ہو جائے
امام صاحب مذکورہ بالا روایت دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، جس میں یہ اضافہ ہے کہ ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے سوال کیا گیا، ظہور صلاحیت سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے جواب دیا: اس کی آفت کا خطرہ ختم ہو جائے۔