صحيح مسلم
كِتَاب الْمُسَاقَاةِ -- سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
5. باب مَنْ أَدْرَكَ مَا بَاعَهُ عِنْدَ الْمُشْتَرِي وَقَدْ أَفْلَسَ فَلَهُ الرُّجُوعُ فِيهِ:
باب: اگر خریدار مفلس ہو جائے اور بائع مشتری کے پاس اپنی چیز بجنسہ پائے تو واپس لے سکتا ہے۔
حدیث نمبر: 3991
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ . ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ أَيْضًا، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، كِلَاهُمَا عَنْ قَتَادَةَ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، وَقَالَا: فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ مِنَ الْغُرَمَاءِ.
یحییٰ بن یحییٰ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ہشیم نے خبر دی، (اسی طرح) قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح دونوں نے لیث بن سعد سے روایت کی اور (اسی طرح) ابوربیع اور یحییٰ بن حبیب حارثی نے کہا: ہمیں حماد بن زید نے حدیث بیان کی۔ ابوبکر بن ابی شیبہ نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث سنائی۔ محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا: ہمیں عبدالوہاب، یحییٰ بن سعید (القطان) اور حفص بن غیاث، سب نے یحییٰ بن سعید سے، اسی سند کے ساتھ زہیر کی حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی، البتہ ان میں سے ابن رمح نے اپنی روایت میں کہا: "جس کسی آدمی کو مفلس قرار دیا گیا ہو
امام قتادہ کے دو شاگرد، مذکورہ بالا سند سے، مذکورہ بالا روایت میں یہ بیان کرتے ہیں کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ قرض خواہوں کے مقابلہ میں اس کا زیادہ حق دار ہے۔