صحيح مسلم
كِتَاب الْمُسَاقَاةِ -- سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
6. باب فَضْلِ إِنْظَارِ الْمُعْسِرِ:
باب: مفلس کو مہلت دینے کی اور قرض وصول کرنے میں آسانی کرنے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 3994
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ حُجْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْمُغِيرَةِ ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ ، قَالَ: اجْتَمَعَ حُذَيْفَةُ، وَأَبُو مَسْعُودٍ، فَقَالَ حُذَيْفَةُ : " رَجُلٌ لَقِيَ رَبَّهُ، فَقَالَ: مَا عَمِلْتَ؟ قَالَ: مَا عَمِلْتُ مِنَ الْخَيْرِ، إِلَّا أَنِّي كُنْتُ رَجُلًا ذَا مَالٍ، فَكُنْتُ أُطَالِبُ بِهِ النَّاسَ، فَكُنْتُ أَقْبَلُ الْمَيْسُورَ، وَأَتَجَاوَزُ عَنِ الْمَعْسُورِ، فَقَالَ: تَجَاوَزُوا عَنْ عَبْدِي "، قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ : هَكَذَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ.
سعید اور ہشام دونوں نے قتادہ سے اسی سند کے ساتھ اسی کی مانند روایت کی اور کہا: "تو وہ (دیگر) قرض خواہوں کی نسبت اس (مال) کا زیادہ حقدار ہے۔"
حضرت ربعی بن حراش بیان کرتے ہیں کہ حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالی عنہ اکٹھے ہوئے، تو حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہ نے بتایا، ایک آدمی اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہوا، اللہ تعالیٰ نے پوچھا، تو نے کیا عمل کیا؟ اس نے جواب دیا، میں نے کوئی اچھا عمل نہیں کیا، سوائے اس کے کہ میں مالدار تھا، اور لوگوں سے اپنے قرض کا مطالبہ کرتا تھا، مقروض آسانی سے جو دے سکتا میں وصول کر لیتا، اور جو اسے دینا مشکل ہوتا، اس سے درگزر کرتا، تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا، میرے بندے سے درگزر کرو، (اس کے گناہ معاف کر دو) حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا، میں نے بھی نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہی فرماتے ہوئے سنا ہے۔