صحيح مسلم
كِتَاب الْمُسَاقَاةِ -- سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
14. باب الرِّبَا:
باب: سود کا بیان۔
حدیث نمبر: 4058
حَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ ، وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ ، وأحمد بن عيسى ، قَالُوا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ ، يَقُولُ: إِنَّهُ سَمِعَ مَالِكَ بْنَ أَبِي عَامِرٍ يُحَدِّثُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا تَبِيعُوا الدِّينَارَ بِالدِّينَارَيْنِ، وَلَا الدِّرْهَمَ بِالدِّرْهَمَيْنِ ".
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم ایک دینار کی دو دیناروں کے عوض اور ایک درہم کی دو درہموں کے عوض بیع نہ کرو۔"
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک دینار کو دو دینار کے عوض نہ بیچو اور نہ ہی ایک درہم کو دو درہم کے عوض فروخت کرو۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4058  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
آج کل بین الاقوامی طور پر،
کاغذی کرنسی کو دینار و درہم کی طرح نقدی خیال کیا جاتا ہے،
ان سے دینار و درہم کی طرح ہر چیز خریدی جا سکتی ہے۔
اس لیے،
ان کا حکم بھی دینار اور درہم والا ہو گا،
اور دینار اور درہم کی طرح ان سے بھی زکاۃ وصول کی جائے گی،
اگر کسی کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے بقدر کرنسی ہو گی،
تو سال گزرنے پر اس پر ڈھائی فیصد زکاۃ ادا کرنا ہو گی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4058