صحيح البخاري
كِتَاب التَّهَجُّد -- کتاب: تہجد کا بیان
12. بَابُ عَقْدِ الشَّيْطَانِ عَلَى قَافِيَةِ الرَّأْسِ إِذَا لَمْ يُصَلِّ بِاللَّيْلِ:
باب: جب آدمی رات کو نماز نہ پڑھے تو شیطان کا گدی پر گرہ لگانا۔
حدیث نمبر: 1143
حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ , قَالَ: حَدَّثَنَا عَوْفٌ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا سَمُرَةُ بْنُ جُنْدَبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرُّؤْيَا , قَالَ:" أَمَّا الَّذِي يُثْلَغُ رَأْسُهُ بِالْحَجَرِ، فَإِنَّهُ يَأْخُذُ الْقُرْآنَ فَيَرْفِضُهُ وَيَنَامُ عَنِ الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ".
ہم سے مؤمل بن ہشام نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عوف اعرابی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابورجاء نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جس کا سر پتھر سے کچلا جا رہا تھا وہ قرآن کا حافظ تھا مگر وہ قرآن سے غافل ہو گیا اور فرض نماز پڑھے بغیر سو جایا کرتا تھا۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1143  
1143. حضرت سمرہ بن جندب ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے ایک خواب بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جس شخص کا سر پتھر سے کچلا جا رہا تھا وہ، وہ ہے جو قرآن پڑھتا تھا اور اسے یاد نہ رکھتا تھا، نیز وہ فرض نماز کے وقت سویا رہتا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1143]
حدیث حاشیہ:
یعنی عشاءکی نماز نہ پڑھتا نہ فجر کے لیے اٹھتا حالانکہ اس نے قرآن پڑھا تھا مگر اس پر عمل نہیں کیا بلکہ اس کو بھلا بیٹھا۔
آج دوزخ میں اس کو یہ سزا مل رہی ہے۔
یہ حدیث تفصیل کے ساتھ آگے آئے گی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1143   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1143  
1143. حضرت سمرہ بن جندب ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے ایک خواب بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جس شخص کا سر پتھر سے کچلا جا رہا تھا وہ، وہ ہے جو قرآن پڑھتا تھا اور اسے یاد نہ رکھتا تھا، نیز وہ فرض نماز کے وقت سویا رہتا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1143]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس روایت کو امام بخاری ؒ نے تفصیل سے کتاب الجنائز میں بیان کیا ہے۔
(صحیح البخاري، الجنائز، حدیث: 1385)
اس میں یہ الفاظ ہیں کہ خواب میں جس کا سر کچلا جا رہا تھا وہ، وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن کی نعمت دی لیکن اس نے رات کے وقت اسے نہ پڑھا اور دن کے وقت اس پر عمل نہ کیا۔
(2)
اس روایت سے بعض حضرات نے نماز تہجد کے واجب ہونے پر دلیل لی ہے۔
امام بخاری ؒ نے مذکورہ روایت سے ثابت کیا ہے کہ اس سے مراد فرض نماز ہے، نماز تہجد کا وجوب اس سے ثابت نہیں ہوتا۔
(فتح الباري: 32/3)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 1143