صحيح مسلم
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ -- جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
44. باب غَزْوَةِ الأَحْزَابِ وَهِيَ الْخَنْدَقُ:
باب: غزوہ احزاب یعنی جنگ خندق کا بیان۔
حدیث نمبر: 4672
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: جَاءَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَحْفِرُ الْخَنْدَقَ، وَنَنْقُلُ التُّرَابَ عَلَى أَكْتَافِنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَةِ، فَاغْفِرْ لِلْمُهَاجِرِينَ، وَالْأَنْصَارِ ".
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم خندق کھود رہے تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا کر پھینک رہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اے اللہ! زندگی تو صرف آخرت کی زندگی ہے، اس لیے مہاجرین اور انصار کی مغفرت فرما
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس اس وقت تشریف لائے، جبکہ ہم خندق کھود کر اپنے کندھوں پر مٹی منتقل کر رہے تھے، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! زندگی تو بس آخرت کی زندگی ہے، اس لیے تو مہاجرین اور انصار کو معاف فرما دے۔
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3856  
´ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
سہل بن سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، آپ خندق کھود رہے تھے اور ہم مٹی ڈھو رہے تھے، آپ نے ہمیں دیکھا تو فرمایا: «اللهم لا عيش إلا عيش الآخره فاغفر للأنصار والمهاجره» اے اللہ زندگی تو آخرت ہی کی زندگی ہے، تو انصار و مہاجرین کی مغفرت فرما ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3856]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
صاحب تحفہ الأحوذی نے اس حدیث پر (باب مناقب سہل بن سعد) کاعنوان لگایا ہے،
اور یہی مناسب ہے،
کہ اس حدیث کا تعلق ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے کسی طرح نہیں ہے،
اور اس میں تمام مہاجرین وانصار صحابہ کی منقبت کا بیان ہے،
جو خاص طور پر خندق کھودنے میں شریک تھے،
رضی اللہ عنہم اجمعین۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3856