صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ -- امور حکومت کا بیان
1. باب النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ وَالْخِلاَفَةُ فِي قُرَيْشٍ:
باب: خلیفہ قریش میں سے ہونا چاہیئے۔
حدیث نمبر: 4703
وحَدَّثَنِي يَحْيَي بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ ".
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اچھائی اور برائی (دونوں) میں لوگ قریش کی پیروی کرتے ہیں
حضرت جابر بن عبداللہ ‬ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگ (عرب) خیر و شر میں قریش کے تابع ہیں۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4703  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
خیرو شر سے مراد اسلام اور جاہلیت و کفر ہے کہ جاہلیت میں بھی لوگ ان کو قائد تسلیم کرتے تھے اور اب اسلام میں بھی قائد وہی ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4703