صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ -- امور حکومت کا بیان
18. باب اسْتِحْبَابِ مُبَايَعَةِ الإِمَامِ الْجَيْشَ عِنْدَ إِرَادَةِ الْقِتَالِ وَبَيَانِ بَيْعَةِ الرِّضْوَانِ تَحْتَ الشَّجَرَةِ:
باب: لڑائی کے وقت مجاہدین سے بیعت لینا مستحب ہے اور شجرہ کے نیچے بیعت رضوان کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 4817
وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ ، قَالَ: لَقَدْ رَأَيْتُنِي يَوْمَ الشَّجَرَةِ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَايِعُ النَّاسَ، وَأَنَا رَافِعٌ غُصْنًا مِنْ أَغْصَانِهَا عَنْ رَأْسِهِ وَنَحْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ مِائَةً، قَالَ: " لَمْ نُبَايِعْهُ عَلَى الْمَوْتِ، وَلَكِنْ بَايَعْنَاهُ عَلَى أَنْ لَا نَفِرَّ ".
خالد (حذاء) نے حکم بن عبداللہ بن اعرج سے، انہوں نے حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے بیعت رضوان کے دن اپنے آپ کو اس حالت میں دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے بیعت لے رہے تھے اور میں نے اس درخت کی شاخوں میں سے ایک شاخ کو آپ کے سر انور سے اوپر اٹھا رکھا تھا، ہم اس وقت چودہ سو تھے۔ انہوں نے کہا: ہم نے (اس موقع پر) آپ سے موت پر بیعت نہیں کی تھی، ہم نے یہ بیعت کی تھی کہ ہم فرار نہیں ہوں گے
حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے شجرہ کے دن اپنے آپ کو اس حال میں دیکھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے بیعت لے رہے ہیں اور میں درخت کی شاخوں سے ایک شاخ آپ کے سر سے اٹھائے ہوئے ہوں، اور ہم چودہ سو (1400) تھے، ہم نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے موت پر بیعت نہیں کی تھی، لیکن آپصلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بیعت کی تھی کہ ہم راہ فرار اختیار نہیں کریں گے۔