صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ -- امور حکومت کا بیان
30. باب فَضْلِ الْغَدْوَةِ وَالرَّوْحَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ:
باب: اللہ تعالیٰ کی راہ میں صبح یا شام کو چلنے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 4876
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ ، عَنْ يَحْيَي بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ ذَكْوَانَ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَوْلَا أَنَّ رِجَالًا مِنْ أُمَّتِي، وَسَاقَ الْحَدِيثَ، وَقَالَ: فِيهِ وَلَرَوْحَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ غَدْوَةٌ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر میری حالت میں ایسے لوگ نہ ہوتے۔" (جو جہاد پر جانے کے لیے انتہائی ضروری سامان مہیا نہیں کر سکتے اور نہ میں ان کے لیے مہیا کر سکتا ہوں) پھر آپ نے گفتگو فرمائی، اس میں آپ نے فرمایا: "اللہ کی راہ میں صبح کا ایک سفر کرنا یا شام کا ایک سفر کرنا دنیا و ما فہیا سے بہتر ہے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر یہ خطرہ نہ ہوتا کہ میری امت کے لوگ آگے فضل الجہاد والی ابوہریرہ کی روایت بیان کی، اس میں یہ ہے، بلاشبہ اللہ کی راہ میں شام کو نکلنا یا صبح کو نکلنا دنیا و مافیھا