صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ -- امور حکومت کا بیان
32. باب مَنْ قُتِلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ كُفِّرَتْ خَطَايَاهُ إِلاَّ الدَّيْنَ:
باب: شہید کا ہر گناہ شہادت کے وقت معاف ہو جاتا ہے سوائے قرض کے۔
حدیث نمبر: 4884
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ ، حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيُّ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ، أَنَّ ّالنَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْقَتْلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يُكَفِّرُ كُلَّ شَيْءٍ إِلَّا الدَّيْنَ ".
سعید بن ابی ایوب نے کہا: مجھے عیاش بن عباس قتبانی نے ابو عبدالرحمٰن حبلی سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ کی راہ میں قتل کیے جانے سے قرض کے سوا باقی تمام گناہ مٹا دیے جاتے ہیں۔"
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی راہ میں قتل ہونا قرضہ کے سوا ہر چیز کا کفارہ بنتا ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4884  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ شہادت سے قرضہ کے سوا تمام حقوق معاف ہو جاتے ہیں،
جبکہ دوسری احادیث کی روشنی میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ کبیرہ گناہ توبہ کے بغیر معاف نہیں ہوتے،
الا یہ کہ اللہ تعالیٰ خود معاف فرما دے،
جس طرح ایک انسان قرضہ،
ادائیگی کی نیت سے لیتا ہے اور وہ ادائیگی کی کوشش بھی کرتا ہے اور اس کی نیت بھی یہی ہے کہ میں قرضہ ہر صورت میں ادا کرنا ہے،
لیکن ادا نہیں کر سکتا،
تو اللہ تعالیٰ قرض خواہ کو اپنی طرف سے اجر و ثواب دے کر راضی فرما دے گا اور مقروض کو معاف فرما دے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4884