صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ -- امور حکومت کا بیان
53. باب قَوْلِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ لاَ يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ»:
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا“۔
حدیث نمبر: 4958
حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَزَالُ أَهْلُ الْغَرْبِ ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ ".
4958. حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (ہمارے) مغرب کے رہنے والے لوگ ہمیشہ حق پر رہتے ہوئے غالب رہیں گے یہاں تک کہ قیامت قائم ہو جائے گی۔
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیام قیامت تک ہمیشہ اہل غرب حق پر قائم رہیں گے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4958  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
اهل الغرب:
سے کیا مراد ہے،
اس میں اختلاف ہے،
ابن المدینی کے نزدیک اس سے مراد اہل عرب ہیں،
جو غرب (بڑا ڈول استعمال کرتے تھے)
بعض کے نزدیک اہل غرب سے مراد اہل شام ہیں،
جیسا کہ انہیں روایات میں آیا ہے،
بعض کے نزدیک اس سے مراد اهل القوة والجد ہیں جو جہاد میں قوت وطاقت کا مظاہرہ کریں گے۔
ظاهرين علي الحق کا ایک معنی یہ بھی ہے،
وہ کھلے عام حق کا پرچار کریں گے وہ پوشیدہ اور مخفی نہیں ہوں گے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4958