Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنْ الْحَيَوَانِ
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
1. باب الصَّيْدِ بِالْكِلاَبِ الْمُعَلَّمَةِ:
باب: سدہائے ہوئے کتوں سے شکار کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4973
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ بَيَانٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ: إِنَّا قَوْمٌ نَصِيدُ بِهَذِهِ الْكِلَابِ، فَقَالَ: " إِذَا أَرْسَلْتَ كِلَابَكَ الْمُعَلَّمَةَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهَا فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكَ، وَإِنْ قَتَلْنَ إِلَّا أَنْ يَأْكُلَ الْكَلْبُ، فَإِنْ أَكَلَ، فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَكُونَ إِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ، وَإِنْ خَالَطَهَا كِلَابٌ مِنْ غَيْرِهَا فَلَا تَأْكُلْ ".
بیا ن نے شعبی سے، انھوں نے عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ ہم لوگ ان کتوں سے شکار کرتے ہیں؟آپ نے فرمایا: " جب تم اپنے سدھائے ہوئے کتے چھوڑ دو اور اس پر بسم اللہ پڑھ لو تو جو (شکار) وہ تمھارے لئے پکڑیں چاہے وہ اسے ماردیں، تم اسے کھالو، الا یہ کہ کتا (اس میں سے) کچھ خود کھالے۔اگر وہ کھا لے تو تم نہ کھاؤ۔کیونکہ مجھے خدشہ ہے کہ اس نے اپنے لئے (شکار) پکڑا ہوگا۔اگر دوسرے کتے ان کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں تو مت کھاؤ۔"
حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، ہم ایسے لوگ ہیں جو ان (سدھائے ہوئے) کتوں سے شکار کرتے ہیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اپنے سدھائے ہوئے کتے (شکار پر) چھوڑو اور ان پر اللہ کا نام لو (بسم اللہ پڑھو) تو جو تمہارے لیے روک لیں (خود نہ کھائیں) کھا لو، اگرچہ وہ اسے قتل ہی کر ڈالیں، الا یہ کہ کتا کھا لے، اگر وہ کھا لے تو تم نہ کھاؤ، کیونکہ مجھے اندیشہ ہے، اس نے اپنے لیے شکار کیا ہے اور اگر ان کے ساتھ اور کتے مل جائیں تو نہ کھاؤ۔