صحيح مسلم
كِتَاب الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنْ الْحَيَوَانِ -- شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
4. باب إِبَاحَةِ مَيْتَاتِ الْبَحْرِ:
باب: دریا کے مردے کا مباح ہونا۔
حدیث نمبر: 5003
وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ يَعْنِي ابْنَ كَثِيرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ وَهْبَ بْنَ كَيْسَانَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً أَنَا فِيهِمْ إِلَى سِيفِ الْبَحْرِ وَسَاقُوا جَمِيعًا بَقِيَّةَ الْحَدِيثِ، كَنَحْوِ حَدِيثِ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، وَأَبِي الزُّبَيْرِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ، فَأَكَلَ مِنْهَا الْجَيْشُ ثَمَانِيَ عَشْرَةَ لَيْلَةً.
ولید بن کثیر نے کہا: میں نے وہب بن کیسان کو کہتے ہوئے سنا: میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سناکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساحل سمندر کی جانب ایک لشکر روانہ فرمایا، میں بھی اس لشکر میں تھا۔جس طرح عمرو بن دینار اور ابو زبیر کی حدیث ہے، البتہ وہب بن کیسان کی روایت میں ہے کہ لشکر نے اٹھارہ دن تک اس (بڑی مچھلی) کا گوشت کھایا۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سریہ ساحل سمندر کی طرف بھیجا، میں بھی ان میں تھا، آگے عمرو بن دینار اور ابوزبیر کی طرح حدیث بیان کی، صرف اتنا فرق ہے کہ وھب بن کیسان کی اس حدیث میں ہے، اس سے لشکر نے 18 دن رات کھایا۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5003  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
دستہ کی کل مدت سفر ایک ماہ تھی،
مچھلی کا گوشت پندرہ یا اٹھارہ دن کھایا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5003