صحيح مسلم
كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ -- لباس اور زینت کے احکام
1. باب تَحْرِيمِ أَوَانِي الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ فِي الشُّرْبِ وَغَيْرِهِ عَلَى الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ:
باب: مرد یا عورت کسی کو چاندی یا سونے کے برتن میں کھانا پینا درست نہیں۔
حدیث نمبر: 5387
وحَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ يَزِيدَ أَبُو مَعْنٍ الرَّقَّاشِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنْ عُثْمَانَ يَعْنِي ابْنَ مُرَّةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ خَالَتِهِ أُمِّ سَلَمَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ شَرِبَ فِي إِنَاءٍ مِنْ ذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ، فَإِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارًا مِنْ جَهَنَّمَ ".
عثمان بن مرہ نے کہا: ہمیں عبد اللہ بن عبد الرحمٰن نے اپنی خالہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " جو شخص سونے یا چا ندی کے برتن میں پیتا ہے وہ اپنے پیٹ میں غٹاغٹ جہنم کی آگ بھر رہا ہے۔
حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص سونے یا چاندی کے برتن میں پیتا ہے، وہ بس اپنے پیٹ میں غٹاغٹ جہنم کی آگ بھرتا ہے۔
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 15  
´سونے چاندی کے برتنوں میں کھانا پینا حرام ہے`
«. . . قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: ‏‏‏‏الذي يشرب في إنآء الفضة إنما يجرجر في بطنه نار جهنم . . .»
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص چاندی کے برتنوں میں (کھاتا) پیتا ہے تو وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ انڈیلتا ہے . . . [بلوغ المرام/كتاب الطهارة: 15]

لغوی تشریح:
«يُجَرْجِرُ» «جَرْجَرَةٌ» سے ماخوذ ہے۔ پیٹ میں داخل ہوتے وقت پانی سے جو گلے میں آواز پیدا ہوتی ہے اسے «جَرْجَرَة» کہتے ہیں۔

فائدہ:
اس حدیث میں بھی سونے چاندی کے برتنوں میں خورد و نوش کی ممانعت ہے اور اس ممانعت پر عمل پیرا نہ ہونے والوں کے لیے جہنم کی آگ کی وعید ہے کہ ایسے لوگ نار جہنم کا ایندھن ہوں گے۔

راویٔ حدیث:
SR سیده ام سلمہ رضی اللہ عنہا: ER ان کا نام ہند بنت ابی امیہ ہے۔ ابوسلمہ عبداللہ بن عبدالاسود مخزومی کی زوجیت میں تھیں۔ حبشہ کی جانب پہلی ہجرت میں ان کے ساتھ تھیں، پھر دونوں مدینہ آ گئے تھے۔ غزوہ احد میں ابوسلمہ کو جو زخم لگا تھا اس کی وجہ سے وہ وفات پا گئے۔ ان کی وفات کے بعد شوال 4 ہجری میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اپنے حرم میں داخل فرما لیا۔ 59 یا 62 ہجری میں وفات پائی۔ اس وقت ان کی عمر 84 برس تھی۔ بقیع قبرستان میں دفن ہوئیں۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 15   
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 395  
´سونے چاندی کے برتنوں میں کھانا پینا منع ہے`
«. . . 262- مالك عن نافع عن زيد بن عبد الله بن عمر عن عبد الله بن عبد الرحمن ابن أبى بكر الصديق عن أم سلمة زوج النبى صلى الله عليه وسلم أن النبى صلى الله عليه وسلم قال: الذي يشرب فى آنية الفضة إنما يجرجر فى بطنه نار جهنم. . . .»
. . . نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص چاندی کے برتنوں میں پیتا ہے تو وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ (غٹ غٹ) بھرتا ہے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 395]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 5634، ومسلم 1065، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانا پینا حرام ہے۔
➋ کفار و مشرکین کے شعار کا استعمال یا ان کے ایسے امور سے مشابہت کرنا جن کی معانعت کتاب و سنت سے ثابت ہے، حرام ہے۔
➌ سونے اور چاندی کے برتن بنانا جائز نہیں۔
➍ اگر کوئی برتن ٹوٹ جائے تو اسے سونے یا چاندی کے تاروں سے جوڑنا جائز ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک پیالہ ٹوٹ گیا تھا جسے چاندی کے تاروں سے جوڑا گیا تھا۔ یہ پیالہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس تھا جس سے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کئی بار (دودھ یا پانی) پلایا تھا۔ پھر انس رضی اللہ عنہ نے ارادہ کیا کہ اس پیالے کے لوہے کے حلقے کو ہٹا کر سونے یا چاندی کا حلقہ بنا دیں۔ جب سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کو پتا چلا تو انہوں نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے کہا: «لاَ تُغَيِّرَنَّ شَيْئًا صَنَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم» رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کام کیا ہے، اسے ہرگز تبدیل نہ کرنا۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 5638]
➎ فائدہ: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ پیالے کی ایسی جگہ سے پینا ممنوع قرار دیا گیا ہے جہاں سے وہ ٹوٹا ہوا ہو۔ دیکھئے: [المعجم الاوسط للطبراني 6829 وسنده حسن، نيز ديكهئے سنن ابي داود: 3722]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 262   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3413  
´چاندی کے برتن میں پینے کا بیان۔`
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص چاندی کے برتن میں پیتا ہے، وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ غٹ غٹ اتارتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3413]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
چاندی اور سونے کے برتنوں میں کھانا پینا حرام ہے۔

(2)
شرعی احکام کی مخالفت جہنم کے عذاب کاباعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3413