صحيح مسلم
كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ -- لباس اور زینت کے احکام
5. باب فَضْلِ لِبَاسِ ثِيَابِ الْحِبَرَةِ:
باب: یمن کی چادروں کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 5440
حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، قال: قُلْنَا لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ : " أَيُّ اللِّبَاسِ كَانَ أَحَبَّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ أَوْ أَعْجَبَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَال: الْحِبَرَةُ ".
ہمام نے کہا: ہمیں قتادہ نے حدیث بیان کی، کہا: ہم نے حضرت انس بن ما لک رضی اللہ عنہ سے پو چھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کس قسم کا لباس زیادہ محبوب تھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوزیادہ اچھا لگتا تھا؟ انھوں نے کہا: دھاری دار (یمنی) چادر۔
جناب قتادہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا، کون سا لباس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو محبوب تھا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند تھا؟ انہوں نے کہا، دھاری دار یا منقش یمنی چادر۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4060  
´دھاری دار لال چادر پہننے کا بیان۔`
قتادہ کہتے ہیں ہم نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کون سا لباس زیادہ محبوب یا زیادہ پسند تھا؟ تو انہوں نے کہا: دھاری دار یمنی چادر ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4060]
فوائد ومسائل:
دھاری دار چادریں بالخصوص یمن میں بنتی تھیں ان کی پسندیدگی کی وجہ غالبا ان کی مضبوطی اور میل خوارہوتا تھی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4060