صحيح مسلم
كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ -- لباس اور زینت کے احکام
5. باب فَضْلِ لِبَاسِ ثِيَابِ الْحِبَرَةِ:
باب: یمن کی چادروں کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 5441
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قال: " كَانَ أَحَبَّ الثِّيَابِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحِبَرَةُ ".
ہشام نے قتادہ سے انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کپڑوں میں سب سے زیادہ پسند دھاری دار (یمنی چادر تھی۔)
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب کپڑوں سے یمنی دھاری دار منقش چادر پسند تھی۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4060  
´دھاری دار لال چادر پہننے کا بیان۔`
قتادہ کہتے ہیں ہم نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کون سا لباس زیادہ محبوب یا زیادہ پسند تھا؟ تو انہوں نے کہا: دھاری دار یمنی چادر ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4060]
فوائد ومسائل:
دھاری دار چادریں بالخصوص یمن میں بنتی تھیں ان کی پسندیدگی کی وجہ غالبا ان کی مضبوطی اور میل خوارہوتا تھی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4060   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5441  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
حبرة:
بروزن عنبه:
دھاری دار منقش یمنی چادر جو بقول بعض سبز رنگ کی ہوتی ہے جو اہل جنت کا لباس ہے اور بقول ابن بطال روئی سے بنتی تھیں اور اہل یمن کے ہاں سب سے عمدہ اور اشرف لباس تھا،
جس سے ثابت ہوتا ہے،
اعلیٰ اور عمدہ اور خوبصورت لباس پہننا پسندیدہ ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5441