33. باب لاَ عَدْوَى وَلاَ طِيَرَةَ وَلاَ هَامَةَ وَلاَ صَفَرَ وَلاَ نَوْءَ وَلاَ غُولَ وَلاَ يُورِدُ مُمْرِضٌ عَلَى مُصِحٍّ: باب: بیماری لگ جانا اور بدشگونی، ہامہ، صفر، اور نوء غول یہ سب لغو ہیں، اور بیمار کو تندرست کے پاس نہ رکھیں۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5795
1
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: لا غُول: عربوں کا یہ نظریہ تھا کہ جنگلوں میں چڑیلیں لوگوں کو نظر آتی ہیں، جو مختلف شکلیں بنا لیتی ہیں، لوگوں کو راستہ سے بہکا کر ہلاک کر دیتی ہیں تو آپ نے ان کے اس کردار اور ٹارگٹ کی طرح رنگ بدلنے کی نفی کی ہے، یہ نہیں کہا، جننیوں میں چڑیل یا ڈائن نامی کوئی چیز نہیں ہے، کیونکہ سرکش جننیوں کو چڑیل یا ڈائن کا نام دیا جاتا ہے۔ اس لیے بعض احادیث میں آیا ہے، جب غُول جمع غِيلان کا ظہور ہو تو اذان کہو، اللہ کے ذکر سے ان کے شر سے محفوظ ہو جاؤ۔