صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ -- سلامتی اور صحت کا بیان
35. باب تَحْرِيمِ الْكِهَانَةِ وَإِتْيَانِ الْكُهَّانِ:
باب: کہانت کی حرمت اور کاہنوں کے پاس جانے کا حرمت۔
حدیث نمبر: 5816
وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ يَحْيَي بْنِ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قالت: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ الْكُهَّانَ كَانُوا يُحَدِّثُونَنَا بِالشَّيْءِ، فَنَجِدُهُ حَقًّا، قَالَ: " تِلْكَ الْكَلِمَةُ الْحَقُّ يَخْطَفُهَا الْجِنِّيُّ، فَيَقْذِفُهَا فِي أُذُنِ وَلِيِّهِ، وَيَزِيدُ فِيهَا مِائَةَ كَذْبَةٍ ".
معمر نے زہر ی سے، انھوں نے یحییٰ بن عروہ بن زبیر سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: میں نے عرض کی: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !کا ہن کسی چیز کے بارے میں جو ہمیں بتا یا کرتے تھے (ان میں سےکچھ) ہم درست پاتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " وہ سچی بات ہو تی ہے جسے کوئی جن اچک لیتا ہے اور وہ اس کو اپنے دوست (کا ہن) کے کا ن میں پھونک دیتا ہے اور اس ایک سچ میں سوجھوٹ ملا دیتا ہے۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتی ہیں، میں نے عرض کیا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم! کاہن ہمیں بعض باتیں بتاتے تھے تو ہم ان کو درست پاتے تھے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ سچا بول، جن (فرشتوں سے) اچک لیتا تھا اور وہ اسے اپنے (کاہن) دوست کے کان میں ڈال دیتا اور وہ اس میں سو جھوت ملا دیتا۔