صحيح مسلم
كِتَاب الرُّؤْيَا -- خواب کا بیان
2. باب لاَ يُخْبِرُ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِهِ فِي الْمَنَامِ:
باب: شیطانی خواب بیان کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 5926
وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " يَا رَسُولَ اللَّهِ، رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنَّ رَأْسِي ضُرِبَ، فَتَدَحْرَجَ فَاشْتَدَدْتُ عَلَى أَثَرِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْأَعْرَابِيِّ: لَا تُحَدِّثْ النَّاسَ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِكَ فِي مَنَامِكَ، وَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ يَخْطُبُ، فَقَالَ: " لَا يُحَدِّثَنَّ أَحَدُكُمْ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِهِ فِي مَنَامِهِ ".
جریر نے اعمش سے، انھوں نے ابو سفیان سے، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک اعرابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے سر کو تلوار کا نشان بنایا گیا، وہ لڑکھتا ہواجارہا ہے اور میں اس کے پیچھے د وڑ رہا ہوں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعرابی سے فرمایا: "نیند کی حالت میں شیطان تمہارے ساتھ جو چھیڑ خوانی کرے وہ لوگوں کو نہ بتاؤ۔" (حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے) کہا: میں نے اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ دیتے ہوئے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"خواب میں شیطان تمہارے ساتھ جو چھیڑ خوانی کرے تم میں سے کوئی اس کے بارے میں لوگوں کے ساتھ باتیں نہ کرے۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک جنگلی شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر کہنے لگا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم! میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرا سر کچل دیا گیا ہے یا الگ کردیا گیا ہے اور وہ لڑھکتا ہوا جارہا ہے اور میں تیزی سے اس کے پیچھے بھاگتا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدوی سے فرمایا: شیطان نے نیند میں تیرے ساتھ چھیڑ خانی کی ہے، لوگوں کو اس کے بارے میں نہ بتاؤ۔ اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، بعد میں، میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے یہ خطاب سنا۔ تم میں سے کوئی نیند میں اپنے ساتھ شیطان کی چھیڑ خانی کا ذکر نہ کرے۔