صحيح مسلم
كِتَاب الْفَضَائِلِ -- انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
18. باب فِي رَحْمَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلنِّسَاءِ وَأَمْرِ السُّوَّاقِ مَطَايَاهُنَّ بِالرِّفْقِ بِهِنَّ:
باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عورتوں پر رحم کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 6036
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ ، وَحَامِدُ بْنُ عُمَرَ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَأَبُو كَامِلٍ جَمِيعًا، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ، وَغُلَامٌ أَسْوَدُ يُقَالُ لَهُ: أَنْجَشَةُ، يَحْدُو، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَا أَنْجَشَةُ، رُوَيْدَكَ سَوْقًا بِالْقَوَارِيرِ ".
حماد نے ہمیں ثابت سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے اسی کے مانند روایت کی۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کسی سفر پر تھے اور آپ کا انجشہ نامی حبشی (سیاہ فام) غلام حدی خوانی کر رہا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے انجشہ! شیشوں کے لیے، سواری آہستہ آہستہ ہانکو۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6036  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
يحدو:
اونٹوں کو تیز چلانے کے لیے گا رہا تھا۔
(2)
رويد:
آہستہ آہستہ،
نرمی کے ساتھ قواریر،
قارورہ کی جمع ہے،
آبگینہ،
شیشہ،
عورتوں کو صنف نازک ہونے کی بنا پر ان کے ضعف اور کمزوری کے سبب شیشہ سے تشبیہ دی ہے،
کیونکہ وہ شیشہ کی طرح جلد ٹوٹ پھوٹ جاتی ہے،
زیادہ مشقت طلب کام کرنا،
ان کے لیے مشکل ہے یا وہ جلد متاثر ہو جاتی ہیں،
اس لیے تیز رفتاری سے،
ان کے گرنے یا رنج و الم محسوس کرنے ڈرنے کا خطرہ تھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6036