صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ -- صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
1. باب مِنْ فَضَائِلِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
باب: سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی بزرگی کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 6181
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ: " ادْعِي لِي أَبَا بَكْرٍ أَبَاكِ، وَأَخَاكِ، حَتَّى أَكْتُبَ كِتَابًا، فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَتَمَنَّى مُتَمَنٍّ، وَيَقُولُ قَائِلٌ أَنَا أَوْلَى، وَيَأْبَى اللَّهُ وَالْمُؤْمِنُونَ إِلَّا أَبَا بَكْرٍ ".
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ا پنے (آخری) مرض کے دوران میں مجھ سے فرمایا؛"اپنے والد ابو بکر اور اپنے بھائی کو میرے پاس بلاؤ تاکہ میں ایک تحریر لکھ دوں، مجھے یہ خوف ہے کہ کوئی تمنا کرنے والا تمنا کرے گا اور کہنے والا کہے گا: میں زیادہ حقدار ہوں جبکہ اللہ بھی ابو بکر کے سوا (کسی اور کی جانشینی) سے انکار فرماتا ہے اور مومن بھی۔"
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاسےروایت ہے،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ا پنے(آخری) مرض کے دوران میں مجھ سے فرمایا؛"اپنے والد ابو بکر اور اپنے بھائی کو میرے پاس بلاؤ تاکہ میں ایک تحریر لکھ دوں،مجھے یہ خوف ہے کہ کوئی تمنا کرنے والا تمنا کرے گا اور کہنے والا کہے گا:میں زیادہ حقدار ہوں جبکہ اللہ بھی ابو بکر کے سوا(کسی اور کی جانشینی) سے انکار فرماتا ہے اور مومن بھی۔"
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6181  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے صراحۃ ثابت ہوتا ہے کہ ابھی آپ نے ابوبکر کو خلیفہ نامزد کرنے کا ارادہ فرمایا،
لیکن اس پیشن گوئی کے سبب کہ اللہ اور مومنوں کو ابوبکر کے سوا کسی کی خلافت منظور نہیں ہو گی،
آپ نے اپنا ارادہ ملتوی کر دیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6181