صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ -- صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
2. باب مِنْ فَضَائِلِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ:
باب: سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی بزرگی کا بیان۔
حدیث نمبر: 6188
وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدٍ ، فِي هَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِهِ.
عیسیٰ بن یونس نے عمربن سعید سے اسی سند سے اسی کے مانند روایت کی۔
یہی روایت امام صاحب اپنے ایک اوراستاد سے بیان کرتے ہیں۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6188  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے،
حضرت عمر رضی اللہ عنہ اپنی وفات کے بعد حضرت علی کے لیے ایک آئیڈیل تھے،
حضرت عمر کے بعد کسی کو ان جیسے مرتبہ اور مقام کا حامل نہیں سمجھتے تھے اور اس بات کا یقین رکھتے تھے کہ انہیں بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر کے ساتھ جگہ ملے گی۔
اب جو لوگ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے عقیدت مند ہونے کے دعویٰ کرتے ہیں وہ خود سوچ لیں کہ ان کا نظریہ اور سوچ حضرت علی سے مطابقت رکھتی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6188