صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ -- صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
2. باب مِنْ فَضَائِلِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ:
باب: سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی بزرگی کا بیان۔
حدیث نمبر: 6195
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ ، حَدَّثَنَا عَمِّي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، أَنَّ أَبَا يُونُسَ مَوْلَى أَبِي هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ، أُرِيتُ أَنِّي أَنْزِعُ عَلَى حَوْضِي أَسْقِي النَّاسَ، فَجَاءَنِي أَبُو بَكْرٍ فَأَخَذَ الدَّلْوَ مِنْ يَدِي لِيُرَوِّحَنِي، فَنَزَعَ دَلْوَيْنِ وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ، وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ، فَجَاءَ ابْنُ الْخَطَّابِ فَأَخَذَ مِنْهُ، فَلَمْ أَرَ نَزْعَ رَجُلٍ قَطُّ أَقْوَى مِنْهُ، حَتَّى تَوَلَّى النَّاسُ وَالْحَوْضُ مَلْآنُ يَتَفَجَّرُ ".
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابو یونس نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " میں سویا ہوا تھا تو مجھے خواب میں دکھا یا گیا کہ میں اپنے حوض سے پانی نکال کر لوگوں کو پلا رہا ہوں، پھر ابو بکر آئے اور انھوں نے مجھے آرام پہنچانے کے لیے میرے ہاتھ سے ڈول لے لیا، انھوں نے دو ڈول پانی نکا لا، ان کے پانی نکا لنے میں کچھ کمزوری تھی، اللہ ان کی مغفرت کرے!پھر ابن خطاب رضی اللہ عنہ آئے تو انھوں نے ان سے ڈول لے لیا، میں نے کسی شخص کو ان سے زیادہ قوت کے ساتھ ڈول کھینچتےنہیں دیکھا، یہاں تک کہ لوگ (سیراب ہو کر) چلے گئے۔اور حوض پوری طرح بھراہوا تھا (اس میں سے) پانی امڈ رہا تھا۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر یا:" میں سویا ہوا تھا تو مجھے خواب میں دکھا یا گیا کہ میں اپنے حوض سے پانی نکال کر لوگوں کو پلا رہا ہوں،پھر ابو بکر آئے اور انھوں نے مجھے آرام پہنچانے کے لیے میرے ہاتھ سے ڈول لے لیا،انھوں نے دو ڈول پانی نکا لا،ان کے پانی نکا لنے میں کچھ کمزوری تھی، اللہ ان کی مغفرت کرے!پھر ابن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے تو انھوں نے ان سے ڈول لے لیا، میں نے کسی شخص کو ان سے زیادہ قوت کے ساتھ ڈول کھینچتےنہیں دیکھا،یہاں تک کہ لوگ(سیراب ہو کر) چلے گئے۔اور حوض پوری طرح بھراہوا تھا (اس میں سے) پانی امڈ رہا تھا۔"
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6195  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
ليروحني:
تاکہ دنیا کے مصائب و مشکلات سے نکل کر میں آخرت کے راحت و سکون کو حاصل کر سکوں،
اس میں بھی خواب میں آپ کو حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کے دور خلافت کا مشاہدہ کروایا گیا،
جو اس بات کی صریح دلیل ہے کہ ابوبکر اور عمر آپ کے صحیح جانشین تھے اور انہوں نے خلافت پر نعوذ باللہ غاصبانہ قبضہ نہیں جمایا تھا اور انہوں نے خلافت کا حق صحیح طور پر ادا کیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6195