صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ -- صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
13. باب فِي فَضْلِ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا:
باب: ام المؤمنین سیدہ ‏عائشہ رضی اللہ عنہماکی ‌‌فضیلت۔
حدیث نمبر: 6291
وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُهْزَاذَ ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ : حَدَّثَنِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ فِي الْمَعْنَى، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: فَلَمَّا وَقَعْتُ بِهَا لَمْ أَنْشَبْهَا أَنْ أَثْخَنْتُهَا غَلَبَةً.
یونس نے زہری سے اسی سند کے ساتھ، معنی میں بالکل اسی کے مانند روایت کی، مگر انھوں نے یوں کہا: جب میں نے ان کے بارے میں بات کی تو انھیں مہلت تک نہ دی کہ میں نے غالب آکر ان کو بے بس کردیا۔
یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد سے زہری ہی کی سند سے،اس کے ہم معنی بیان کرتے ہیں،صرف اتنا فرق ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں،جب میں اس پربرسی تو میں نے جلد ہی اسے غلبہ سے گھائل کردیا،یعنی ان کو چپ کرادیا۔