صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ -- صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
22. باب مِنْ فَضَائِلِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَأُمِّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُمَا:
باب: سیدنا عبداللہ بن مسعود اور ان کی والدہ رضی اللہ عنہما کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6327
وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، أَنَّهُ سَمِعَ الْأَسْوَدَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا مُوسَى ، يَقُولُ: لَقَدْ قَدِمْتُ أَنَا وَأَخِي مِنْ الْيَمَنِ، فَذَكَرَ بِمِثْلِهِ.
یو سف نے ابو اسحاق سے روایت کی کہ انھوں نے اسود کو یہ کہتے ہوئے سنا، میں نے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: میں اور میرا بھائی یمن سے آئے، پھر اسی کے مانند بیان کی۔
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،میں اور میرا بھائی یمن سے آئے،آگے مذکورہ بالاحدیث ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6327  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جب حضرت ابو موسیٰ اشعری کو پتہ چلا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت ہو گئی ہے،
آپ نے اپنی نبوت کا اعلان کر دیا ہے تو وہ اپنی قوم کے کچھ افراد کے ساتھ یمن سے آپ کی طرف روانہ ہوئے،
لیکن ان کی کشتی حبشہ کے ساحل پر جا لگی اور وہ حضرت جعفر رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ وہیں ٹھہر گئے،
پھر 7ھ میں جنگ خیبر کے موقعہ پر آپ کو آ ملے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6327