صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ -- صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
47. باب مِنْ فَضَائِلِ غِفَارَ وَأَسْلَمَ وُجُهَيْنَةَ وَأَشْجَعَ وَمُزَيْنَةَ وَتَمِيمٍ وَدَوْسٍ وَطَيِّئٍ:
باب: قبیلہ غفار، اسلم، جہینہ، اشجع، مزینہ، تمیم، دوس اور طی کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6452
وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عُمَارَةَ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: لَا أَزَالُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ بَعْدَ ثَلَاثٍ، سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُهَا فِيهِمْ، فَذَكَرَ مِثْلَهُ.
عمارہ نے ابو زرعہ سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: تین باتوں کے بعد جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنیں، میں بنو تمیم سے مسلسل محبت کرتا آرہا ہوں، پھر اسی (سابقہ حدیث) کے مانند بیان کیا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتےہیں،میں بنو تمیم سے،تین باتوں کے بعد،جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کے بارے میں سنی ہیں،محبت کرتا رہوں گا،آگے مذکورہ بالاروایت ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6452  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جاہلیت کے دور میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے قبیلہ دوس اور بنو تمیم میں عداوت پائی جاتی تھی،
اس لیے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بنو تمیم سے بغض رکھتے تھے اور یہ تین باتیں سننے کے بعد ان سے محبت کرنے لگے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6452