صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ -- صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
56. باب وَصِيَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَهْلِ مِصْرَ:
باب: مصر والوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 6494
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، سَمِعْتُ حَرْمَلَةَ الْمِصْرِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِمَاسَةَ ، عَنْ أَبِي بَصْرَةَ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّكُمْ سَتَفْتَحُونَ مِصْرَ، وَهِيَ أَرْضٌ يُسَمَّى فِيهَا الْقِيرَاطُ، فَإِذَا فَتَحْتُمُوهَا فَأَحْسِنُوا إِلَى أَهْلِهَا، فَإِنَّ لَهُمْ ذِمَّةً وَرَحِمًا، أَوَ قَالَ ذِمَّةً وَصِهْرًا، فَإِذَا رَأَيْتَ رَجُلَيْنِ يَخْتَصِمَانِ فِيهَا فِي مَوْضِعِ لَبِنَةٍ، فَاخْرُجْ مِنْهَا "، قَالَ: فَرَأَيْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ شُرَحْبِيلَ بْنِ حَسَنَةَ، وَأَخَاهُ رَبِيعَةَ، يَخْتَصِمَانِ فِي مَوْضِعِ لَبِنَةٍ فَخَرَجْتُ مِنْهَا.
حَدَّثَنِی زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَعُبَیْدُ اللہِ بْنُ سَعِیدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ، حَدَّثَنَا أَبِی، سَمِعْتُ حَرْمَلَۃَ الْمِصْرِیَّ، یُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِمَاسَۃَ، عَنْ أَبِی بَصْرَۃَ، عَنْ أَبِی ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: «إِنَّکُمْ سَتَفْتَحُونَ مِصْرَ وَہِیَ أَرْضٌ یُسَمَّی فِیہَا الْقِیرَاطُ، فَإِذَا فَتَحْتُمُوہَا فَأَحْسِنُوا إِلَی أَہْلِہَا، فَإِنَّ لَہُمْ ذِمَّۃً وَرَحِمًا» أَوْ قَالَ «ذِمَّۃً وَصِہْرًا، فَإِذَا رَأَیْتَ رَجُلَیْنِ یَخْتَصِمَانِ فِیہَا فِی مَوْضِعِ لَبِنَۃٍ، فَاخْرُجْ مِنْہَا» قَالَ: فَرَأَیْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ شُرَحْبِیلَ بْنِ حَسَنَۃَ، وَأَخَاہُ رَبِیعَۃَ یَخْتَصِمَانِ فِی مَوْضِعِ لَبِنَۃٍ فَخَرَجْتُ مِنْہَا
حضرت ابوزر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم جلد ہی مصر کو فتح کرلو گے،وہ ایسی سرزمین ہے جہاں قیراط کا نام(کثرت سے) لیا جاتا ہوگا۔جب تم اس سرزمین کو فتح کرلوتو وہاں کے لوگوں سے اچھا سلوک کرنا،کیونکہ ان کا حق بھی ہے اور رشتہ بھی۔"یا فرمایا:"ان کاحق ہے اور سسرالی رشتہ ہے،پھر جب تم وہاں پر دو آدمیوں کو ایک اینٹ کی جگہ پر لڑتے دیکھو تووہاں سے نکل آنا۔"(عبدالرحمان بن شماسہ نے) کہا:پھر میں نے عبدالرحمان بن شرجیل بن حسنہ اور ان کے بھائی ربیعہ کو ایک اینٹ کی جگہ پر لڑتے دیکھا تو میں وہاں سے نکل آیا۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6494  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
صهر:
سسرالی رشتہ،
کیونکہ آپ کے لخت جگر حضرت ابراہیم کی والدہ صاحبہ حضرت ماریہ قبطیہ مصری تھیں۔
فوائد ومسائل:
آپ نے اس حدیث میں جن امور کی پیشن گوئی فرمائی،
وہ پوری ہوئی اور حضرت ابوذر نے آپ کے فرمان کی فورا تعمیل کی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6494